وطن کو کچھ نہیں خطرہ ، نظام زر ہے خطرے میں حقیقت میں جو رہزن ہے ، وہی رہبر ہے خطرے میں جو بیٹھا ہے صف ماتم بچھائے مرگِ ظلمت پر ...

Chapter

×